حضرت مرزاغلام احمد قادیانی بانی جماعت احمدیہ نے 1882ء میں دعویٰ فرمایا کہ مجھے اللہ تعالیٰ نے آنحضرت ﷺ کی غلامی اور اتباع میں مسیح موعود اور امام مہدی بناکر مبعوث فرمایا ہے ۔ اور میری بعثت کا مقصد یہ ہے کہ تمام دنیا کو اسلام اور محمد مصطفی ﷺ اور قرآن کریم کی طرف بلایا جائے ۔چنانچہ آپ بڑے جلال کے ساتھ اور پرحکمت انداز میں کل عالم کو دین محمدی ﷺ کی طرف دعوت دیتے رہے ۔ اور اسلام کے دوبارہ غلبہ کا نیا دور شروع فرمایا ۔ آپ کے چند اقتباسات پیش خدمت ہیں ۔
دارالنجات کا دروازہ
یہ عاجز تو محض اس غرض کے لئے بھیجا گیا ہے تاکہ یہ پیغام خلق اللہ کو پہنچادے کہ دنیا کے مذاہب موجودہ میں سے وہ مذہب حق پر اور خدا تعالیٰ کی مرضی کے موافق ہے جو قرآن کریم لایا اور دارالنجات میں داخل ہونے کے لئے دروازہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ہے ۔ (حجۃالاسلام صفحہ 12)
سچا مذہب
اے تمام وہ لوگو جو زمین پر رہتے ہو اور اے تمام وہ انسانی روحو جو مشرق اور مغرب میں آباد ہو میں پورے زور کے ساتھ آپ کو اس طرف دعوت کرتا ہوں کہ اب زمین پر سچا مذہب صرف اسلام ہے اور سچاخدا بھی وہی ہے جو قرآن نے بیان کیا ہے اور ہمیشہ کی روحانی زندگی والا نبی اور جلال اور تقدس کے تخت پر بیٹھنے والا حضرت محمد مصطفی ﷺ ہے ۔ (تریاق القلوب ، صفحہ 13)
قرآن کی خوبیاں
مجھے خدا تعالیٰ نے اس چودہویں صدی کے سر پر اپنی طرف سے مامور کرکے دین متین اسلام کی تجدید اور تائید کے لئے بھیجا ہے تاکہ میں اس پر آشوب زمانہ میں قرآن کی خوبیاں اور حضرت رسول اللہ ﷺ کی عظمتیں ظاہر کروں اور ان تمام دشمنوں کو جو اسلام پر حملہ کر رہے ہیں ان نوروں اور برکات اور خوارق اور علوم لدنیہ کی مدد سے جواب دوں جو مجھ کو عطاکئے گئے ہیں۔ (برکات الدعا ، صفحہ 34)
غلبہ دین
اس نے مجھے بھیجا ہے کہ میں اسلام کو براہین اور حج ساطعہ کے ساتھ تمام ملتوں اور مذہبوں پر غالب کرکے دکھاؤں ، اللہ تعالیٰ نے اس مبارک زمانہ میں چاہا ہے کہ اس کا جلال ظاہر ہو اب کوئی نہیں جو اس کو روک سکے ۔ (ملفوظات جلد اول ، صفحہ 432)
تعلیمات حقہ کی اشاعت
خداتعالیٰ نے اس احقر عباد کو اس زمانہ میں پیدا کرکے اور صدہا نشان آسمانی اور خوارق غیبی اور معارف و حقائق مرحمت فرما کر اور صد ہا دلائل عقلیہ پر علم بخش کر یہ ارادہ فرمایا ہے کہ تا تعلیمات حقہ قرآنی کو ہر قوم اور ہر ملک میں شائع اور رائج فرماوے اور اپنی حجت ان پر پوری کرے ۔ (براہین احمدیہ، صفحہ 596)
خوشخبری
زندہ مذہب وہ ہے جس کے ذریعہ زندہ خدا ملے ۔ زندہ خدا وہ ہے جو ہمیں بلا واسطہ ملہم کرسکے اور کم سے کم یہ کہ ہم بلاواسطہ ملہم کودیکھ سکیں ۔ سو میں تمام دنیا کو خوشخبری دیتا ہوں کہ یہ زندہ خدا اسلام کا خدا ہے ۔ (مجموعہ اشتہارات ، جلد 2 صفحہ 311)
موسیٰ کا طور
میں دیکھ رہا ہوں کہ بجز اسلام تمام مذہب مردے ان کے خدا مردے اور خود وہ تمام پیرو مردے ہیں ۔ اور خدا تعالیٰ کے ساتھ زندہ تعلق ہوجانا بجز اسلام قبول کرنے کے ہرگز ممکن نہیں ۔ ہرگز ممکن نہیں ۔اے نادانو تمہیں مردہ پرستی میں کیا مزا ہے ۔ اور مردار کھانے میں کیا لذت ۔ آؤ میں تمہیں بتلاؤں کہ زندہ خدا کہاں ہے اور کس قوم کے ساتھ ہے وہ اسلام کے ساتھ ہے اسلام اس وقت موسیٰ کا طور ہے جہاں خدا بول رہا ہے ۔ وہ خدا جو نبیوں کے ساتھ کلام کرتا تھا اور پھر چپ ہوگیا آج وہ ایک مسلمان کے دل میں کلام کررہا ہے ۔ (ضمیمہ انجام آتھم ، صفحہ 61)
نور کے چشمے
میں صرف اسلام کو سچامذہب سمجھتا ہوں اور دوسرے مذاہب کو باطل اور سراسر دروغ کا پتلا خیال کرتا ہوں اور میں دیکھتا ہوں کہ اسلام کے ماننے سے نور کے چشمے میرے اندر بہہ رہے ہیں اور محض محبت رسول اللہ ﷺ کی وجہ سے وہ اعلیٰ مرتبہ مکالمہ الہٰیہ اور اجابت دعاؤں کا مجھے حاصل ہوا ہے جو کہ بجز سچے نبی کے پیرو کے اور کسی کو حاصل نہیں ہو سکے گا ۔۔۔اور مجھے دکھلایا گیا اور سمجھایا گیا ہے کہ دنیا میں فقط اسلام ہی حق ہے اور میرے پر ظاہر کیا گیا ہے کہ یہ سب کچھ بہ برکت پیروی حضرت خاتم الانبیاء ﷺ تجھ کو ملا ہے ۔ (آئینہ کمالات اسلام ، صفحہ 275)
صراط مستقیم
صراط مستقیم فقط دین اسلام ہے اور اب آسمان کے نیچے فقط ایک ہی نبی اور ایک ہی کتاب ہے یعنی حضرت محمد مصطفی ﷺ جو اعلیٰ و افضل سب نبیوں سے اور اتم و اکمل سب رسولوں سے اور خاتم الانبیاء اور خیرالناس ہیں ۔جن کی پیروی سے خدائے تعالیٰ ملتا ہے اور ظلماتی پردے اٹھتے ہیں ۔ اور اسی جہان میں سچی نجات کے آثار نمایا ں ہوتے ہیں اور قرآن شریف سچی اور کامل ہدایتوں اور تاثیروں پر مشتمل ہے ۔ (براہین احمدیہ جلد 4صفحہ557)
دین محمد ﷺ
ہر طرف فکر کو دوڑا کے تکھایا ہم نے
کوئی دیں دین محمد سا نہ پایا ہم نے
کوئی مذہب نہیں ایسا کہ نشاں دکھلائے
یہ ثمر باغ محمد ﷺسے ہی کھایا ہم نے
ہم نے اسلام کو خود تجربہ کرے دیکھا
نور ہے نور اٹھو دیکھو سنایا ہم نے
(آئینہ کمالات اسلام ، صفحہ 224)
پیغام کا خلاصہ
ہمارے مذہب کا خلاصہ اور لب لباب یہ ہے کہ لا الہ الا للہ محمدرسول اللہ ہمارا اعتقاد جو ہم اس دنیوی زندگی میں رکھتے ہیں جس کے ساتھ ہم بفضل و توفیق باری تعالیٰ اس عالم گذران سے کوچ کریں گے یہ ہے کہ حضرت سیدنا و مولانا محمدمصطفی ﷺ خاتم النبین و خیرالمرسلین ہیں جن کے ہاتھ سے اکمال دین ہو چکا۔۔۔۔ اور ہم پختہ یقین کے ساتھ اس بات پر ایمان رکھتے ہیں کہ قرآن شریف خاتم کتب سماوی ہے ۔ (ازالہ و اوہام صفحہ 69)
ان اقتباسات سے یہ بات واضح ہے کہ احمدیت کوئی نیا دین اور مذہب نہیں ۔ اسلام ہی کے غلبہ کی خاطر شروع کی جانے والی تحریک ہے جو پیشگوئیوں کے مطابق جاری کی گئی ہے اور اب تک یہ اسلام کی عظیم الشان خدمات سرانجام دے چکی ہے اور یہ سلسلہ جاری رہے گا جب تک کہ اسلام ساری دنیا پر غالب نہیں آجاتا ۔
No comments:
Post a Comment